نتن یاہو کے دورہ ماسکو کے اہدافروس کی اسپوتنک خبر رساں ایجنسی نے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نتن ياہو 9 مارچ کے اپنے ماسکو کے دورے کے دوران شام کی جنگ سے متعلق مسائل پر روسی صدر ولاديمير پوتين سے مذاکرات کریں گے۔
سعودی حکام کے علاقائی دورے کے رازسعودی عرب کے حکام، ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کے لئے نیٹو کی طرح عربوں کے نام نہاد اتحاد کی تشکیل کی کوشش کر رہے ہیں۔
پورا کشمیر ہمارا ہے : ہندوستانی وزیر خارجہہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے بدھ کو کہا کہ گلگت، بلتستان کو پانچواں صوبہ بنانے کے پاکستان کے اقدامات کو ہم مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔
فرات شیلڈ نامی فوجی آپریشن کے تحت شام میں اپنی فوجی مداخلت کا آغاز کیا ہے۔ اردوغان کی حکومت کا دعوی ہے کہ سپر فرات نامی فوجی آپریشن کا ہدف، ترکی کے خلاف داعش اور دہشت گردی کے خطروں کو ختم کرنا اور بین الاقوامی اتحاد کی مدد کرنا ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے حال ہی میں کہا تھا کہ الباب شہر پر ب ...
فرات شیلڈ فوجی آپریشن آخر تک جاری رہے گا اور امریکا کی سربراہی میں بنے اتحاد میں شامل ممالک نے شمالی شام میں آپریشن کی حمایت کے بارے میں اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا۔
ترک صدر نے کہا کہ ماضی میں کچھ ممالک نے ہم پر الزام عائد کیا کہ ہم داعش کی حمایت کر رہے ہیں لیکن آج وہ ممالک پوشیدہ ہوگئے ہیں یا دوسرے ...
فرات شیلڈ یا سپر فرات نامی آپریشن میں انقرہ کی زبردست شکست کے بعد ترکی کے 50 اعلی فوجی افسروں نے استعفی دے دیا ہے۔ الوقت - ترکی کے ایک اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ شام میں فرات شیلڈ یا سپر فرات نامی آپریشن میں انقرہ کی زبردست شکست کے بعد ترکی کے 50 اعلی فوجی افسروں نے استعفی دے دیا ہے۔
ترکی کے اخبار ی ...
فرات شیلڈ نامی فوجی مہم شروع کی ہے جس کے دوران ترک حکام کے مطابق 48 ترک فوجی مارے جا چکے ہیں جبکہ آزاد ذرائع کے مطابق الباب کی آزادی کی مہم میں ترکی کے اس زیادہ فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
فرات شیلڈ مہم سے متعلقہ عنصر پسپائی پر مجبور ہوگئے ۔
الباب شہر ترکی کی سرحد سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور شمالی، مشرقی اور مغری علاقوں کی جانب ترک فوجیوں اور شامی حکومت کے مخالفین کے محاصرے میں ہے۔
شام میں دہشت گردوں کی اہم حامی کے طور پر ترک صدر رجب طیب اردوغان کی حکومت نے 2016 میں فرات ش ...
فرات شیلڈ آپریشن اور شمالی شام میں کرد جنگجوؤں کی پیشرفت کو روکنے کے بعد اس نے حلب کے مضافاتی علاقے منبج شہر سے پسپائی اختیار کر لی ہے۔
کرد جنگجوؤں کی منبج شہر سے پسپائی جنہیں ترکی شام کی ڈیموکریٹک یونین پارٹی کی فوجی شاخ سمجھتا ہے، فوجی آپریشن کے ساتھ سیاسی دباؤ کا نتیجہ ہے۔
دوسری جانب ترکی کے وز ...